نئی دہلی ، 14/اگست (ایس او نیوز /ایجنسی) صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے یوم آزادی کے موقع پر قوم سے خطاب کیا۔ قوم سے اپنے خطاب میں صدر نے کہا کہ میرے پیارے ہم وطنو، میں آپ سب کو یوم آزادی کی بہت بہت مبارکباد دیتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یہ دیکھ کر بہت خوشی ہوئی ہے کہ تمام اہل وطن 78 واں یوم آزادی منانے کی تیاریاں کر رہے ہیں۔ یوم آزادی کے موقع پر ترنگے کو لہراتا دیکھ کر – چاہے وہ لال قلعہ پر ہو، ریاستی دارالحکومتوں میں ہو یا ہمارے چاروں طرف ، یہ ہمارے دلوں کو جوش و خروش سے بھر دیتا ہے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ جس طرح ہم اپنے خاندانوں کے ساتھ مختلف تہوار مناتے ہیں، اسی طرح ہم اپنا یوم آزادی اور یوم جمہوریہ اپنے خاندان کے ساتھ مناتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس روایت کا حصہ ہیں جو آزادی کے متوالوں کے خوابوں اور آنے والی نسلوں کی امنگوں کو جوڑتی ہے جو ہماری قوم کو آنے والے سالوں میں دوبارہ اپنی شان و شوکت حاصل کرتے ہوئے دیکھیں گے۔ صدر جمہوریہ نے اپنے خطاب میں لارڈ برسا منڈا کا ذکر کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے لارڈ برسا منڈا کے یوم پیدائش کو قبائلی فخر کے دن کے طور پر منانا شروع کر دیا ہے۔ اگلے سال ان کی 150 ویں یوم پیدائش کا جشن قومی نشاۃ ثانیہ میں ان کے تعاون کو مزید دل کی گہرائیوں سے خراج تحسین پیش کرنے کا موقع ہوگا۔ صدر نے کہا کہ آج 14 اگست کو ہمارا ملک تقسیم کی ہولناکی یادگاری دن منا رہا ہے۔ یہ تقسیم کی ہولناکیوں کو یاد کرنے کا دن ہے۔ جب ہماری عظیم قوم تقسیم ہوئی تو لاکھوں لوگ ہجرت پر مجبور ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ لاکھوں لوگوں کی جانیں گئیں۔ یوم آزادی منانے سے ایک دن پہلے، ہم اس بے مثال انسانی المیے کو یاد کرتے ہیں اور ٹوٹے ہوئے خاندانوں کے ساتھ متحد ہیں۔ صدر مرمو نے کہا کہ ہم اپنے آئین کی 75 ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔ ہماری نو آزاد قوم کے سفر میں شدید رکاوٹیں آئی ہیں۔ انصاف، مساوات، آزادی اور بھائی چارے کے آئینی نظریات کو مضبوطی سے تھامے ہوئے، ہم اس مشن کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں کہ ہندوستان عالمی سطح پر اپنا شاندار مقام دوبارہ حاصل کرے۔
صدر دروپدی نے کہا کہ یہ ہم سب کے لیے فخر کی بات ہے کہ ہندوستان دنیا کی پانچویں سب سے بڑی معیشت بن گیا ہے، اور ہم جلد ہی دنیا کی تین بڑی معیشتوں میں شامل ہونے والے ہیں۔ یہ کامیابی کسانوں اور محنت کشوں کی انتھک محنت، پالیسی سازوں اور صنعت کاروں کی دور رس سوچ اور ملک کی دور اندیش قیادت کی بدولت ہی ممکن ہوئی ہے۔ صدر دروپدی مرمو نے کہا کہ ہمارے ان داتا کسانوں نے توقعات سے بہتر زرعی پیداوار کو یقینی بنایا ہے۔ ایسا کرکے، انہوں نے ہندوستان کو زراعت میں خود کفیل بنانے اور ہمارے ہم وطنوں کو خوراک فراہم کرنے میں انمول تعاون کیا ہے۔
صدر دروپدی مرمو نے کہا کہ جی -20 کی اپنی صدارت کی کامیابی سے تکمیل کے بعد، ہندوستان نے گلوبل ساؤتھ کی آواز کے طور پر اپنے کردار کو مضبوط کیا ہے۔ ہندوستان اپنی بااثر حیثیت کو عالمی امن اور خوشحالی کو وسعت دینے کے لیے استعمال کرنا چاہتا ہے۔ صدر نے کہا کہ یہ جامع جذبہ ہماری سماجی زندگی کے ہر پہلو میں نظر آتا ہے۔ اپنے تنوع اور تکثیریت کے ساتھ، ہم بحیثیت قوم، متحد، ایک ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔ شمولیت کے ایک ذریعہ کے طور پر، مثبت کارروائی کو مضبوط کیا جانا چاہیے۔ میرا پختہ یقین ہے کہ ہندوستان جیسے وسیع ملک میں سمجھے جانے والے سماجی طبقے کی بنیاد پر اختلاف کو فروغ دینے والے رجحانات کو مسترد کرنا ہوگا۔
صدر دروپدی مرمو نے کہا کہ حکومت نے خواتین کو مرکز میں رکھتے ہوئے کئی خصوصی اسکیمیں بھی نافذ کی ہیں۔ ناری شکتی وندن ایکٹ کا مقصد خواتین کو حقیقی طور پر بااختیار بنانا ہے۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندوستان کو گلوبل وارمنگ کے سب سے سنگین مضر اثرات سے زمین کو بچانے کے لئے انسانی برادری کی طرف سے چلائی جارہی جدوجہد میں قائدانہ کردار ادا کرنے پر فخر ہے۔ میری آپ سب سے گزارش ہے کہ اپنے طرز زندگی میں چھوٹی لیکن موثر تبدیلیاں کریں اور موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کریں۔